ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کا کہنا ہے کہ روس۔ یوکیرین جنگ نے ایک بار پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت بین الاقوامی نظام میں سنجیدہ سطح کی اصلاحات کے تقاضے کا برملا مظاہرہ کیا ہے۔
میولود چاوش اولو نے انطالیہ میں جاپانی وزیر خارجہ حیاثی یوشی ماسا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ہم کثیر الجہتی پلیٹ فارمز پر جاپان کے ساتھ قریبی تعاون کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور ہم کثیر جہتی پلیٹ فارمز میں بھی اپنے تعاون کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔”
انہوں نے جاپان کی 2023۔2024 اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی امیدواری سے تعاون پر زور دیا اور کہا ’’روس۔ یوکیرین جنگ اور ہمارے خطے کی تازہ پیش رفت نے ایک بار پھر اس امر کا مظاہرہ کیا ہے کہ سلامتی کونسل سمیت متعدد عالمی تنظیموں میں اصلاحات ناگزیر بن چکی ہیں، اس معاملے میں جاپانی ہم منصب کےہمراہ مل کر کاروائیاں کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایشیائی بحرالکاہل کے علاقے اور اپنے خطے کے علاقائی مسائل، خاص طور پر روسی بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے،”میں نے جناب حیاشی کو خاص طور پر یوکرین میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں۔
میں نے ترکی کے طور پر اپنی ثالثی کی کوششوں کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی ہیں۔
حیاشی نے بھی اس موقع پر کہا کہ”جاپان کے اسٹریٹجک پارٹنر اور ایک علاقائی طاقت کے طور پر، ترکی یوکرین کی موجودہ صورتحال میں فعال طور پر ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے۔”