پیساڈینا، کیلیفورنیا: امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’’ناسا‘‘ نے اعلان کیا ہے کہ جیمس ویب خلائی دوربین (JWST) کے آئینوں کی سیدھ (الائنمنٹ) درست کرکے ایک دوسرے سے ہم آہنگ کرنے کا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے، جس کی تصدیق ایک ستارے کی ’صاف ستھری‘ تصویر کھینچ کر کی جاچکی ہے۔
بتاتے چلیں کہ ’’جے ڈبلیو ایس ٹی‘‘ خلاء میں اب تک بھیجی گئی سب سے طاقتور اور مہنگی ترین دوربین ہے۔
یہ ناسا، یورپی خلائی ایجنسی (ای ایس اے) اور کینیڈین خلائی ایجنسی کا مشترکہ منصوبہ ہے جو 9 ارب ڈالر کی لاگت سے تقریباً 22 سال میں مکمل ہوا۔
یہ دوربین 25 دسمبر 2021 کے روز خلاء میں روانہ کی گئی، جنوری 2022 کے آخری ہفتے میں اپنے مطلوبہ مدار ’’ایل 2 آربٹ‘‘ میں پہنچی جبکہ فروری 2022 میں اس کے آئینوں کی سیدھ درست کرنے کا مرحلہ شروع کیا گیا، جس کے دوران ’’جے ڈبلیو ایس ٹی‘‘ نے کچھ ستاروں کی ابتدائی آزمائشی تصویریں بھی کھینچیں۔
ماہرین نے یہی سلسلہ مزید آگے بڑھاتے ہوئے ایک نیا سنگِ مِیل عبور کرلیا ہے: ’’جے ڈبلیو ایس ٹی‘‘ کے تمام 18 آئینوں کی سیدھ مکمل طور پر درست ہوچکی ہے؛ اور اب وہ باہم مل کر ایک بہت بڑے آئینے کے طور پر کام کرنے کےلیے تیار ہوچکے ہیں۔
آئینوں کی سیدھ درست ہونے کی تصدیق کےلیے 11 مارچ کو ناسا کی ٹیم نے ’’جے ڈبلیو ایس ٹی‘‘ سے ایک ستارے کی صاف ستھری آزمائشی تصویر کھینچی، جسے خصوصی الگورتھم استعمال کرنے والے ایک سافٹ ویئر سے پروسیس کرکے مزید واضح کیا گیا۔
گزشتہ روز ناسا نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے یہ تصویر اور ویڈیو بھی جاری کی ہے۔ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ ’’جے ڈبلیو ایس ٹی‘‘ کی کارکردگی ان کی توقعات کے مطابق، بلکہ ان سے بھی بہتر ہے۔
آئندہ چند ہفتوں میں جیمس ویب خلائی دوربین سے دور دراز ستاروں کی مزید تصویریں کھینچ کر آئینوں کی سیدھ درست ہونے سے متعلق مزید اطمینان کیا جائے گا۔
یعنی امید کی جاسکتی ہے کہ یہ خلائی دوربین اپنے طے شدہ منصوبے کے مطابق، یا اس سے بھی پہلے، اپنے اصل مشن پر کام شروع کر دے گی۔